بڑھتی عمر کے ساتھ ساتھ انسان میں بہت سی پچیدگیاں پیدا ہونے لگتی ہیں جس وجہ سے انسان مشکلات کا شکار ہوتا ہے۔ آج کل یورک ایسڈ کی بیماری انسان کو گھیرے میں لے رہی ہے۔ یورک ایسڈ کا اپنی سطح سے بڑھ جانا بہت خطرناک ثابت ہوسکتا ہے۔ اس کی وجہ سے انسان جوڑوں اور پٹھوں کے درد میں مبتلا رہتا ہے۔
یورک ایسڈ کیا ہے؟ یورک ایسڈ کے بڑھنے کی کیا وجوہات ہیں؟ اس کا علاج کیا ہے؟ آج ہم اس کے بارے میں جانیں گے۔
یورک ایسڈ کیا ہے؟
ہمارے جسم میں موجود پیورائن جب ٹوٹتا ہے تو یورک ایسڈ بنتا ہے۔ پیورائن ہر انسان میں موجود ہوتا ہے اس کے ٹوٹنے کی صورت میں یورک ایسڈ پیدا ہوتا ہے۔ اکثر ایسا ہوتا ہے کہ گردوں کے ذریعے جسم سے یورک ایسڈ کا اخراج ہوجاتا ہے لیکن جب یہ سطح سے بڑھ جاتا ہے تو کرسٹل کی صورت میں ہمارے جوڑوں میں جم جاتا ہے۔ یہ خاص کر پاؤں کے انگھوٹھے میں جم جاتا ہےاور پاؤں سوجھ جاتے ہیں۔ جسے ہائپر یورک ایسڈ کہا جاتا ہے۔
یورک ایسڈ بڑھنے کی وجوہات
یورک ایسڈ کی بڑھنے کی وجوہات میں ہماری غذا بھی شامل ہے کہ ہم کیسی غذا استعمال کر رہے ہیں۔ یعنی ہم جو غذا لے رہے ہیں اگر اس میں پیورائن کی مقدار زیادہ ہے جیسے گوشت میں کلیجی، گردے، دل وغیرہ۔ اس کے علاوہ سوفٹ ڈرنکس میں الکوحل کی مقدار پائی جاتی ہے۔ اس وجہ سے جسم میں پیورائن بڑھ جاتا ہے اور میٹابولزم ہائی ہوجاتا ہے جس وجہ سے یورک ایسڈ پیدا ہوتا ہے۔ دوسری وجہ یہ کہ جن کے گردے ٹھیک طرح سے کام نہیں کرتے ان میں یہ بیماری ہوتی ہے۔ جب جسم میں تیزابیت بڑھ جاتی ہے تو یورک ایسڈ بھی بڑھ جاتا ہے۔ یہ بیماری 20 سال کی عمر میں بھی ہوسکتی ہے۔
یورک ایسڈ کا علاج
یورک ایسڈ کی سطح کے بارے میں جاننے کے لیے خون کا نمونہ لیا جاتا ہے۔ یورک ایسڈ کا اخراج عورتوں میں مردوں کی نسبت دوگنا زیادہ ہوتا ہے۔ یورک ایسڈ کو دوائیوں اور خوراک کے ذریعے ختم کیا جاتا ہے۔ ہمیں یورک ایسڈ کو ختم کرنے لے لئے کن چیزوں کا استعمال اور کن چیزوں سے بچنا چاہیے وہ مندرجہ ذیل ہیں۔
پھل اور سبزیوں کا زیادہ استعمال، گائے کے گوشت سے پرہیز، سمندری مچھلی سے پرہیز، الکوحل والے مشروبات سے پرہیز، خمیر اور پیک فوڈ سے بچنا چاہیے، جنک فوڈ کا استعمال نہیں کرنا چاہیے۔
تخم بکائن 50 گرام، اجوائن خراسانی 50 گرام، اجوائن کرفس 50 گرام، دھماسہ بوٹی 50 گرام، گندھک آملہ سار 20 گرام، تخم اوٹنگن 50 گرام۔ تمام اجزاء پیس کر یکجان کر لیں۔ خوراک آدھا ٹی سپون ہمراہ پانی۔
یورک ایسڈ کی وجہ سے بہت سی بیماریاں پیدا ہوتی ہیں جیسے بلڈ پریشر، ذیابیطس، دل کی بیماری، جوڑوں کی بیماری وغیرہ۔ اس کے لئے ضروری ہے کہ اپنا چیک اپ کروایا جائے تاکہ خطرناک صورتحال سے بچا جاسکے۔