سلاد پتے کا تعلق ہرے پتے دار سبز یوں کے گروپ سے ہے تمام سلادوں کے پودوں کا بادشاہ سلاد پتہ ہے اس کا ذکر ساڑھے چار ہزار سال قبل تعمیر کیے جانے والے مقبروں میں کندہ ہے ایران کا شاہی خاندان سلاد پتے کو پانچ سو پچاس سال قبل سے استعمال کرتا تھا تھا جبکہ اس کی کاشت قدیم یونانی علاقوں اور رومن مملکت کے زیرانتظام علاقے میں کی جاتی تھی۔
سلاد پتے میں وٹامنز بکثرت پائے جاتے ہیں اسی لیے اسے زندہ غذا کا نام دیا جاتا ہےوٹامن سی کی وافر مقدار پائے جانے کی وجہ سے یہ اعلی مقام پر فائز سبزی ہے اس کی تکمیل اور صحت بخش خوبیاں بہت زیادہ پائی جاتی ہیں سلاد پتے میں معدنی نمک بھی زیادہ مقدار میں پایا جاتا ہے جن کے ساتھ کھاری اجزا زبردست افادیت رکھتے ہیں یہ اجزاء جسم میں خون کو صاف کرنے میں بہت مددگار ثابت ہوتے ہیں جسم کو تندرست اور ذہن کو چاک و چوبند رکھتے ہیں۔
اس میں پروٹین فائبر مختلف وٹامنز منرلز کاربوہائیڈریٹس وٹامن سی پائی جاتی ہے کیلشیم آئرن اور وٹامن بی کمپلیکس اور فولک ایسڈ کی بھی خاصی مقدار پائی جاتی ہے فائبر بھی کافی مقدار میں پایا جاتا ہے۔
شوگر کے مریض اگر سلاد کے پتوں کا استعمال تواتر کے ساتھ کروائیں تو یہ شوگر کو جسم میں بڑھنے نہیں دیتی اور شوگر کے مریضوں کو کافی زیادہ فائدہ دیتی ہے اس میں آئرن کافی پایا جاتا ہے اس لیے سلاد پتے ہیمو گلوبن کی مقدار کو جسم میں بڑھاتے ہیں علاج بل غذا کے طور پر ماہر حکماء خون کی کمی کے علاج کے لیے سلاد کے پتوں کو بہترین ٹانک کے طور پر تجویز کرتے ہیں ان پتوں سے حاصل ہونے والا آئرن جسم انسانی کے لئے آئرن ٹانک کی نسبت بہت زیادہ بہترین ثابت ہوتا ہے۔
سلاد کے پتوں کا تازہ جوس تسکین بخش اور بخار کی حدت کو کم کرنے والا اور سکون پہنچانے والا ہوتا ہے جوس میں پائے جانے والے مگنیشیم کے اجزاء پٹھوں کو طاقت اور توانائی پہنچانے میں اپنا ثانی نہیں رکھتے ہیں یہی وجہ ہے کہ یہ دماغ اور اعصاب کو بھی طاقت پہنچاتا ہے۔
جو مریض نیند کی کمی کا شکار ہے ان کو سلاد کے پتے کھلائے جائیں تو فائدہ مند رہتے ہیں کیونکہ سلاد کے پتوں میں ایک خاص مادہ پایا جاتا ہے ہے جو افیون کی تاثیر جیسا ہوتا ہے اک انگلش ماہر نباتات کے مطابق سلاد کے پتوں کا جوس اگر گلاب کے پتوں کے تیل کے ساتھ ملا کر ماتھے اور کنپٹیوں پر لگایا جائے تو یہ سر کے درد کو ختم کرتا ہے اور پرسکون اور گہری نیند لانے کا باعث بنتا ہے اگر زیادہ ذہنی کام کرنے کی وجہ سے نیند اڑ جائے یا بے خوابی کی وجہ سے نیند نہ آتی ہو تو سلاد کے بیجوں کا جوشاندہ بنا کر دیں۔
سلاد کے پتوں میں خلوی مادہ زیادہ پایا جاتا ہے جس کا کام انتڑیوں کے اندر جاکر آنتوں کی حرکت میں تیزی لانا ہوتا ہے اس تیزی کی وجہ سے فضلہ خارج ہوتا ہے سلاد کے پتوں کا باقاعدگی سے استعمال پرانی سے پرانی قبض کو ختم کرتا ہے۔
سلاد کے پتوں میں اک اہم مادہ جسے فولک ایسڈ کہا جاتا ہے پایا جاتا ہے جو حاملہ خواتین اور دودھ پلانے والی ماؤں کے لیے فائدہ مند ہوتا ہے اس لئے خواتین کو سلاد کے پتے کھاتے رہنا چاہیے دوران حمل خون کی کمی کا شکار ہوجاتی ہے تو جو فولک ایسڈ اس کے پتوں میں پایا جاتا ہے وہ ان خواتین کو خون کی کمی سے نجات دلاتا ہے ماہرین نے بار بار تجربہ کرکے یہ بات کو ثابت کیا ہے کہ جو خواتین سلاد کے پتے استعمال کرتی رہتی ہیں ان میں خون کی کمی پیدا نہیں ہوتی ہے۔
سلاد کے پتوں کا مسلسل استعمال خواتین کو بار بار کے اسقاط حمل سے محفوظ رکھتا ہے ہے ماہرین کے مطابق سلاد پتہ خواتین میں ہارمونز کی افزائش کرتے ہیں اور وٹامن بی کے حصول میں اضافہ کرتے ہیں فولک ایسڈ بھی آسانی سے حاصل ہوتا ہے حمل کے آخری مرحلہ میں خواتین کو 300 سے 500 مائیکرو گرام روزانہ وٹامن بھی درکار ہوتا ہے وگرنہ خواتین میں خون کی کمی واقع ہو جاتی ہے اور سلاد کے پتوں سے اس کمی کو دور کیا جا سکتا ہے۔