کچھ لوگوں میں جوانی کے شروع ہونے پر چہرے پر براؤن داغ پڑ جاتے ہیں۔ یہ زیادہ تر جسم کے ان حصوں پر بنتے ہیں جو سب سے زیادہ سورج کی تمازت سے حاصل کرتے ہیں، جیسے چہرہ گردن اور ہاتھ وغیرہ۔ یہ داغ ناک پر، گالوں کے سامنے، چہرے کے اطراف، کانوں سے آگے اور اوپر والے ہونٹوں پر اور ناک کے درمیان زیادہ تر دیکھے جاتے ہیں۔
عام طور پر براؤن یا ہلکے سیاہ رنگ کے دائروں کی شکل میں ہوتے ہیں ان کا سائز ایک سے دو ملی لیٹر تک ہوسکتاہے اضافہ بھی ممکن ہے۔
سرد موسم میں یہ داغ زیادہ گہرے ہو جاتے ہیں۔ جب کہ گرم موسم میں قدرے ہلکے پڑ جاتے ہیں اور بعض اوقات خود بخود ٹھیک ہو جاتے ہیں۔ کچھ لوگوں میں سالہا سال تک رہتے ہیں ایسے مریضوں کی صحت میں کہیں نہ کہیں کچھ خرابی ہوتی ہے۔ جب جسم میں کسی وجہ سے ہارمونل تبدیلی ہو تو جلد پر گہرے دھبے بن سکتے ہیں۔ حمل کے دوران اس قسم کی چھائیاں عام ہیں اور وضع حمل کے تین سے چار ماہ بعد ختم بھی ہو جاتی ہیں۔ جلد کی رنگت کا تبدیل ہونا کسی اوپری چوٹ کی وجہ سے بھی ہو سکتا ہے۔ چھایاں موروثی بھی ہوسکتی ہیں۔
وجوہات
وٹامن سی ای اور بی کمپلیکس کی کمی، پانی کی کمی، قوت مدافعت کا ٹھیک نہ ہونا، سورج کی تپش، خون کی کمی، ہارمونز میں عدم توازن، غیر معیاری غذا کا مسلسل استعمال یا تلی ہوئی اشیاء کا زیادہ استعمال کرنا، سستا اور عام میک اپ بھی چھائیوں کی وجہ بن سکتا ہے۔
علاج
چھائیوں کے علاج کے سلسلے میں کچھ تدابیر ایسی ہے جو آپ گھر میں کر سکتے ہیں تاکہ چھایاں پیدا ہونے یا بڑھنے کے خطرے کو کم کیا جا سکے۔
چہرے کو تازہ پانی سے باقاعدگی سے دھونا
خاص کر خواتین جو میک اپ کرتی ہیں اپنے چہرے کو پانی سے تین سے چار منٹ تک دھوئیں۔ یہ چونکہ سخت کیمیکل سے بنتا ہے اور جلد پر تناؤ بڑھاتا ہے، جلد میں جذب ہو جاتا ہے، اس لیے سونے سے پہلے اپنے چہرے کو صاف پانی سے اچھی طرح دھوئیں اور چہرے کو زور سے صاف کرنے سے گریز کریں۔
تمباکو نوشی سے پرہیز کریں
تمباکو نوشی صحت کے لیے بہت سی وجوہات کی بنا پر نقصان دہ ہیں۔ یہ چہرے پر وقت سے پہلے چھایاں پیدا کر سکتی ہے۔ گرمی خشکی کی زیادتی سے بھی جسم کی رطوبات کم ہونے سے چھائیوں کے ہونے کا امکان پیدا ہوتا ہے۔
سورج کی ڈائریکٹ شعاعوں سے بچیں
دھوپ سے مکمل گریز کرنا تو صحت کے لیے مفید نہیں ہے، لیکن اگر ہم اس کی شعاعوں سے جلد کو بچا لیں تو چھائیوں کو بڑھنے سے روک سکتے ہیں۔ دھوپ میں نکلنے سے پہلے چہرے پر اچھا سن بلاکر لگائیں۔ ایسی ٹوپی پہنیں جو آپ کے چہرے کو دھوپ سے بچائے ممکن ہو تو لمبی بازو والی قمیض پہنیں۔
24 گھنٹوں میں کم از کم چھ سے 8 گلاس پانی کا استعمال کریں۔ پانی پینے سے خون پتلا رہتا ہے اور اس کی سرخی قائم رہتی ہے۔ ہر روز کم از کم 20 منٹ ورزش کرنا۔ جسم میں خون کی گردش پوری رہتی ہے اورخون گاڑھا نہیں ہوتا۔ فاسد مادے خارج ہوتے ہیں۔
چکنائی والی چیزوں کا استعمال کم سے کم کریں رات کا کھانا جلد کھائیں اور بھوک رکھ کر کھائیں۔ ایک چمچ بالائی ایک چمچ لیموں کا رس اور اس میں تھوڑا سا بیسن ڈال کر اس کی پیسٹ بنا لیں رات کو سوتے وقت متاثرہ حصوں پر لگائیں۔
مزید
بیسن ایک چمچ، ٹماٹر کا رس ایک چمچ اور ایک چمچ لیموں کا رس۔ ان تینوں چیزوں کو اچھی طرح مکس کرکے رات کو متاثرہ حصوں پر لگائیں۔
نسخہ
۔۔ ہوالشافی۔۔
ریوند خطائی 100 گرام، سنڈھ 50 گرام، نوشادر 30 گرام، مرچ سیاہ 20 گرام، پودینہ خشک۔ 50 گرام۔
تمام ادویہ کا باریک سفوف بنا لیں۔ آدھی چمچ دن میں تین بار عرق برنجاسف آدھا کپ کے ساتھ لیں۔ ایک ماہ میں چھائیاں انشاءاللہ تقریباً ختم ہو جائیں گیں۔ لیکن ساتھ میں صحت مند خوراک، پرہیز اور ورزش ضروری ہے۔