ملٹھی ایک قدیم جڑ ہے جسے صدیوں سے مختلف طبی مقاصد کے لیے استعمال کیا جا رہا ہے۔ اس میں بہت سے صحت بخش اجزاء ہوتے ہیں جو مختلف بیماریوں میں فائدہ مند ثابت ہوتے ہیں۔ ملٹھی ایک نبات سوس کی جڑ ہے جو سطح زمین سے کافی گہری نیچے کی جانب سیدھی چلی جاتی ہے۔ ان جڑوں کو موسم برسات کے اکٹھا کر لیتے ہیں اور ان کو لمبے لمبے ٹکڑوں میں کاٹ لیا جاتا ہے۔۔ اس کی جڑ کو اصل السوس کہتے ہیں۔
عربی اصل السوس، فارسی بیخ مہک، انگریزی Liquorice
مقام پیدائش۔ پشاور، کے پی کے کچھ علاقوں میں بکثرت پائی جاتی ہے۔
مزاج۔ تر گرم۔
فوائد
مسکن ملین اور مدر بول ہے۔ غلیظ اخلاط کو معتدل کرتی ہے۔
ملٹھی میں اینٹی انفلامیٹری اور اینٹی وائرل خصوصیات پائی جاتی ہیں جو گلے کی خرابی، کھانسی اور سانس کے دیگر مسائل جیسے برونکائٹس اور استھما میں مفید ثابت ہوتی ہیں۔ حلق کو تر اور نرم رکھتی ہے۔
ملٹھی، ادرک اور سونف کا قہوہ گلے کی خراش، حلق کی خشونت اور کھانسی میں انتہائی موثر اور زور اثر ہے۔
نظام ہاضمہ کی بہتری: ملٹھی ہاضمے کو بہتر بنانے میں مدد کرتی ہے اور معدے کے السر اور تیزابیت میں آرام فراہم کرتی ہے۔ اس کے استعمال سے سینے کی جلن اور معدے کے زخم میں بھی افاقہ ہوتا ہے۔
مشہور مرکب
ہلدی، ملٹھی اور سونف برابر وزن سفوف بنا کر محفوظ رکھیں۔ صبح نہار منہ ایک چمچ کھانے سے السر، تیزابیت، جلن میں مفید ہے۔ انتڑیوں کی سوزش دور ہوتی ہے۔
ملٹھی کو اچھی طرح دھو کر صرف چوسنے اور چبانے سے ہی کھانسی کے دورہ میں آرام ملتا ہے۔
موسم گرما میں پیاس کی شدت کو کم کرنے کے لئیے اس کو پانی میں اچھی طرح پکا کر پیا جاتا ہے۔
جلد کی صحت: ملٹھی میں اینٹی بیکٹیریل خصوصیات موجود ہیں جو جلد کے مسائل جیسے ایگزیما اور سوزش کو کم کرتی ہیں۔ یہ جلد کو تروتازہ رکھنے اور رنگت نکھارنے میں بھی معاون ثابت ہوتی ہے۔