بہت سے مریض مقعد میں درد اور جلن کی شکائیت کے ساتھ آتے ہیں اور خود سے تصور کئیے ہوتے ہیں کہ ہمیں بواسیر ہے۔
سمجھئے، جب پاخانہ سخت خشک آتا ہو تو وہ بڑی آنت کے آخری حصے میں موجود خون کی باریک نالیوں کو زخمی کرتا جاتا ہے۔ جہاں کٹ آ جاتے ہیں۔ جنہیں ہم زخم کہ لیں، السر کہ لیں یا کوئی اور نام دیں۔ لیکن اس کو بواسیر نہی کہیں گے۔ اس کو فشر بولیں گے۔
مریض درد اور جلن محسوس کرے گا۔ خاص کر پاخانہ کرنے کے بعد۔ خون بھی آسکتا ہے۔ لیکن کم مقدار میں۔
اس کی علامات میں قبض، تیزابیت، پانی کی کمی اور خشکی کی زیادتی ہے۔ (عضلاتی اعصابی سے عضلاتی غدی)
علاج
پانی کا استعمال زیادہ کریں۔
اسپغول کا چھلکا نیم گرم پانی میں صبح ضرور پئیں۔
قبض کو ٹھیک رکھنے کے لئیے کچھ دن ملینات کا استعمال کر یں۔
غذا
صبح ناشتہ مربہ ہریڑ دو عدد، ہمراہ نیم گرم دودھ گائے، دس عدد بادام، اور تین عدد انجیر۔
یا
جو یا گندم ک دلیہ ضرور لیں۔
دوپہر
دیسی ٹینڈے، ساگ مکوہ، کالی توری، بھنڈی، دال مونگی، کدو، گوشت بکرا شوربے والا۔
کم مرچ ڈال کر بھوک رکھ کر کھانا کھائیں۔
رات کو بھی اس ہی سالن سے روٹی کھائیں۔
پرہیز
گوشت بھنس، دودھ بھینس، سرخ مرچ، بیکری کی اشیاء یعنی میدہ، تلی ہوئی اشیاء، نان، زیادہ میٹھے والی اشیاء، انڈے، پالک، کریلے، دال مسور، کالے چنے۔
نسخہ
سنڈھ 50 گرام، نوشادر ٹھیکری 25 گرام، فلفل سیاہ 15 گرام، سناء مکی مصفی 100 گرام سفوف بنا کر ادھی ادھی چمچ۔ دن میں تین بار پانی سے کھائیں۔
انشاءللہ فوری افاقہ ہوگا۔ ایک ماہ مسلسل استعمال کریں۔