عربی: اصل السوس، فارسی: بیخ مہک، گجراتی: جیٹھی مدھو، بنگالی: ایش ٹی مدھو، سندھی: مٹھی کاٹھی، پشتو: خوکہ دلے، انگریزی: لکورس۔
ماہیت: ملٹھی نبات سوسن کی جڑ کا نام ہے۔ نبات سوسن زمین پر پھیلی ہوئی اور اس سے چمٹی ہوئی ہوتی ہے۔ اس کی جڑ جو اصل السوس کے نام سے مشہور ہے دوا مستعمل ہے۔ اس کا عصارہ رب السوس کے نام سے مشہور ہے۔
مقام پیدائش: ہندوستان، افغانستان، ایران، ترکستان، عرب، مصر، انگلستان اور یورپ کے جنوبی ممالک۔
مزاج: مرکب القویٰ، بعض کے نزدیک گرم تر بدرجہ اول اور بعض کے نزدیک گرم خشک بدرجہ اول۔
افعال: منضج اخلاط غلیظہ، مسکن تشنگی، مقوی اعصاب، مسکن، ملین، مغشی و منقی محلل، مخرج بلغم، غاسل اعضائے باطنی، جالی، مقوی، کاسر ریاح، مدّر، مدّر حیض، دافع تپ ہائے مزمنہ۔
استعمال: اخلاط غلیظہ کو نضج دینے کی وجہ سے اکثر امراض بلغمی و سوداوی میں منضجات کے نسخوں میں استعمال کی جاتی ہے۔ چونکہ اس کے باوجود محلل و ملیّن اور مخرج بلغم بھی ہے لہٰذا سینہ، ریہ قصبہ کی سوزش اور خشونت کو دور کرتی ہے۔ بختہ الصواب، ضیق النفس اور کھانسی میں بکثرت مستعمل ہے۔
جگر اور طحال کے بعض امراض میں بھی مفید ہے۔ چونکہ غاسل اعظائے باطنی ہے لہٰذا حرقت بول، سوزاک، قروح اور جرب مثانہ و گردہ کے لئے نافع ہے۔ مقوی اعصاب ہونے کی وجہ سے اکثر امراض عصبانیہ میں استعمال کی جاتی ہے۔ مغثی اور منقی ہونے کی وجہ سے اس کا جوشاندہ رطوبات بلغمی کو معدے سے خارج کرنے کے لیے پلاتے ہیں۔
نفع: پھپھڑے کے امراض میں مفید ہے۔
مضر: گردے اور طحال کے لئے مضر ہے۔
مقدار خوراک: 3 ماشہ سے 7 ماشہ تک۔
مشہور مرکبات: جوارش اصل السوس، شربت اعجاز، لعوق سپستان، لعوق املتاس۔