عام حالات میں ہر انسان کے پیٹ میں گیس بنتی ہے جس کی مقدار ہر آدمی میں مختلف ہے۔ اس لئیے اس کی معمولی مقدار مضر نہی۔ جب یہ شدت اختیار کرتی ہے تو تب یہ نہایت اذیت دیتی ہے۔ اس وقت اس کا صحیح علاج کرنا چاہئہے۔ ورنہ اس سے دردیں، کھچاو تناو اور ایسی پیچیدہ تکالیف ہونے لگتی ہیں جن کا نہ تو خون کے ٹیسٹ سے تشخیص ممکن ہے اور نہ ہی الٹراساونڈ سے کوئی خاص راہنمائی ملتی ہے۔
کھانا کھانے کے دوران ہوا کا منہ کے راستے پیٹ میں چلے جانا یہ کوئی خاص تکلیف دہ نہی ہوتی، اس طرح ایک عام انسان میں نگلی جانے والی گیس کی مقدار تقریباً 500 ملی میٹر روزانہ ہوتی ہے۔ اس میں زیادہ نائیٹروجن گیس ہوتی ہے۔
ریاح زیادہ تر بڑی آنت میں پیدا ہوتی ہیں کیونکہ اس میں بیکٹیریا کی وجہ سے فضلہ میں خمیر کا عمل شروع ہوجاتا ہے۔ اس کی دوسری وجہ یہ کہ غذاوں میں ایسی شکر ہوتی ہے جو ہضم نہی ہوتی اور وہ گیس پیدا کرتی ہے جیسے لوبیا وغیرہ۔
کبھی گیس معدہ میں محسوس ہوتی ہے۔ کیونکہ معدہ کا کچھ حصہ فم معدہ کی سطح سے قدرے اوپر ہوتا ہے۔ اس حصہ میں غذا نہی پہنچتی۔ دوران ہضم معدہ میں جو ریاح پیدا ہوتی ہے وہ اس حصہ میں جمع ہوجاتی ہے۔ گیس کی یہ تمام صورتیں جب خارج ہونے سے جائیں تو طبعیت میں گبھراہٹ ہوتی ہے۔ دل ڈوبتا ہے۔ دماغ پر برا اثر پڑتا ہے۔ نیند کم اور دماغی تھکاوٹ زیادہ ہوتی ہے۔
ہم سب دن کے معمول کے دوران تھوڑی سی ہوا نگلتے ہیں۔ یہ ہوا عام طور پر burping کے ذریعے جاری کی جاتی ہے۔ تاہم، یہ بڑی آنت تک بھی پہنچ سکتا ہے اور پیٹ پھولنے میں معاون ہوتی ہے، اگر آپ کثرت سے ہوا نگلتے ہیں، تو آپ کو ضرورت سے زیادہ پیٹ پھول سکتا ہے، جو زیادہ یا بار بار ڈکار کا سبب بن سکتا ہے۔
آپ کے معمول سے زیادہ ہوا نگلنے کی وجوہات میں شامل ہیں:
ببل گم، قلم کی ٹوپیاں، کینڈی جیسی چیزوں کو چوسنا، کاربونیٹیڈ مشروبات پینا، بہت تیز کھانا یا پینا، تمباکو نوشی سگریٹ، سگار اور پائپ۔
خوراک کا انتخاب
آپ کے غذائی انتخاب پیٹ پھولنے اور آنتوں میں ضرورت سے زیادہ گیس کا باعث بن سکتے ہیں۔ وہ غذائیں جو آنتوں میں بہت زیادہ گیس پیدا کرتی ہیں ان میں گوبھی، بروکولی، انگور، ابلے چاول، کھیر، بھینس کا دودھ، کسٹرڈ، انار کچی سبزیاں میٹھی اشیاء، دال موٹھ، دال ماش، حلوہ جات، سیب، تربوز، مولی مسور، ٹماٹر گوشت بھینس سیب فریکٹوز یا سوربیٹول سے بھرپور غذائیں، جیسے پھلوں کا رس وغیرہ شامل ہیں۔
علاج
اس کی تین صورتیں ہیں۔
1۔ پیٹ گیس سے بھرا ہوا محسوس ہوتا ہے، لیکن خارج نہیں ہوتی۔ البتہ کچھ کام، حرکت یا ورزش کرنے سے بلا آواز خارج ہوتی ہے۔
ایسی صورت میں لونگ تین عدد، دارچینی تین چھوٹی ٹکڑیاں اور جلوتری ایک گرام دو کپ پانی میں پکا کر باقی ایک کپ رہ جائے تو پئیں۔
2۔ پیٹ میں گیس کثرت سے پیدا ہوتی ہے جو رک کر سخت تکلیف کا باعث بنتی ہے، لیکن جب خارج ہو تو زور دار آواز سے خارج ہوتی ہے۔ اس کے اخراج سے سکون ہوجاتا ہے۔ ایسا خشکی سردی سے ہوتا ہے۔ ایسی صورت میں اجوائین 5 گرام، پودینہ 5 گرام اور تیزپات تین پتے کا قہوہ پئئں۔
3۔ تیسری صورت میں پیٹ میں ہوا تو بنتی ہو لیکن ساتھ ساتھ خارج ہوتی رہتی ہے اور کبھی کبھی زور لگانے سے کچھ مواد بھی خارج ہو جاتا ہے۔ مقعد میں جلن بھی ہوجاتی ہے۔ ایسی صورت میں ادرک 5 گرام، سونف 5 گرام اور زیرہ سفید 5 گرام کا قہوہ پئئں۔