شوگر (ذیابیطس) ایک عام لیکن پیچیدہ بیماری ہے جو خون میں گلوکوز (شوگر) کی سطح میں عدم توازن کی وجہ سے ہوتی ہے۔ ذیابیطس کی مختلف اقسام ہیں، جیسے ٹائپ 1، ٹائپ 2 اور جیسٹیشنل ذیابیطس۔ اس بیماری کے ہونے کی کئی وجوہات اور عوامل ہو سکتے ہیں:
اگر والدین یا قریبی رشتہ دار ذیابیطس کے مریض ہیں تو اس بیماری کا خطرہ زیادہ ہوتا ہے۔
بہت زیادہ کھانا، بہت زیادہ میٹھا کھانا، روٹی چاول نان بیکری کی چیزیں زیادہ کھانا، اس کے علاوہ واک ایکسرسائز نہ کرنا۔ لمبے عرصے تک سٹریس کا شکار ہونا، کوئی شدید ذہنی پریشانی، نیند کی کمی وغیرہ۔
اپنے معالج سے مسلسل رابطے میں رہیں۔
1۔ کم کھائیں صاف ستھرا کھائیں، میٹھے سے اجتناب کریں روٹی چاول کا کم استعمال کریں۔
2۔ واک/ ایکسرسائز کی روٹین پر سختی سے عمل کریں۔ دن بھر بھی ایکٹیو رہیں۔
3۔ سٹریس سے بچنے کی کوشش کریں۔ اپنے پیاروں سے اپنے مسائل ڈسکس کرتے رہیں، مستقبل کے متعلق خوش گمان رہیں۔
4۔ وقت پر سوئیں وقت پر جاگے، رات کی اچھی اور بھرپور نیند لیں۔
5۔ جسم میں غذائی قلت نہ ہونے دییں۔ متوازن خوراک کھائیں۔ وٹامنز منرل آئرن پر مشتمل خوراک لیں۔ وٹامن ڈی کی کمی سے خاص طور پر بچیں کیونکہ یہ شوگر کے اچھے کنٹرول میں رکاوٹ کا باعث بنتی ہے۔
وہ غذائیں جو شوگر کے مریض لے سکتے ہیں۔
چوکر، کھیرا، شلجم، لیموں، مولی، ہری مرچ، توری، بھنڈی، گوبھی، جو دلیہ، ٹماٹر، انڈے کی سفیدی، پیاز، بینگن، سلاد کریلا، کدو پالک۔
ناشتہ
جو کا دلیہ جس میں حسب استظاعت ڈرائی فروٹ ہوں یا کھیرے اور پیاز کاٹ کر دہی میں رائتہ بنائیں ساتھ دو ابلے انڈوں کی سفیدی۔
دوپہر کو سلاد اور سو گرام ابلا ہوا چکن کھائیں۔ شام سے پہلے رات کو کھانا کھائیں۔
کوشش کریں آپ کا شمار بھی شوگر کو کنٹرول کرنے والے افراد کی فہرست میں آئے۔ ورنہ اس سے پیدا شدہ پیچیدگیاں جان لیوا ثابت ہوتی ہیں۔
ملٹی گرین آٹا کی روٹی کھائیں (مکئی کا آٹا، باجرہ کا آٹا، جو کا آٹا، جوار، السی، کالے چنے کا آٹا اور دیسی گندم)۔
کلونجی 5 گرام، میتھی دانہ، 5 گرام ایک ایک چمچ رات کو ایک گلاس پانی میں بھگو کر صبح پینا شوگر کنٹرول کرنے میں معاون ہے۔