موسم سرما کو سردیاں، پالا، اور جاڑا بھی کہتے ہیں کیونکہ سورج کی شعاعیں سیدھے رخ نہیں آتی اس وجہ سے موسم سرد ہو جاتا ہے جب شمالی نصف کرہ میں موسم سرما ہوتا ہے تو جنوبی نصف کرے میں موسم گرما۔
سردی کے موسم کے بارے میں کہا جاتا ہے کہ کھانے، پینے، پہننے اور اوڑھنے کے لحاظ سے بہترین موسم ہے۔ گلابی سردیوں کا موسم بہت رومان پرور ہوتا ہے۔ اس میں سورج کی شدت اور آگ کی گرمی بھی مزہ دینے لگتی ہے لطف دینے لگتی ہیں۔ عاشق مزاج اور شاعر لوگوں میں ایک طرح کی بے چینی پیدا ہوتی ہے۔۔
اب اداس پھرتے ہو سردیوں کی شاموں میں
اس طرح تو ہوتا ہے اس طرح کے کاموں میں
سردیوں سے لطف اندوز ہونے کے ساتھ ساتھ اس سے بخیروخوبی صحت مندانہ انداز میں گزر جانے کا اہتمام کرنا چاہیے کہ کہیں یہ موسم کم قوت مدافعت کے حامل انسان خاص کر بچوں اور بزرگ افراد کے لیے زحمت کا سامان ہی نہ بن جائے۔
موسم سرما کے شروع ہوتے ہی کھانے پینے اور رہن سہن کے روزمرہ کے معمولات میں مختلف تبدیلیاں وقوع پذیر ہوتی ہے۔ سرد موسم کی وجہ سے پیاس کم لگتی ہے اور ہم پانی کم پیتے ہیں جس کی وجہ سے جلد پر خشکی کے اثرات نمایاں ہونے لگتے ہیں۔ لہذا پانی پیتے رہنا چاہیے دن میں چھ سے آٹھ گلاس پانی پینا بہت ضروری ہے جلد کو خشکی سے بچانے کے لئے بہت زیادہ گرم پانی سے نہیں نہانا چاہیے، نہانے کے بعد جلد پر نمی کے لئے سرسوں کا تیل یا کولڈ کریم ضرور لگانی چاہیے۔
موسم سرما میں سردی لگنے کے مختلف اسباب اور وجوہات ہو سکتی ہے۔ بعض افراد سردی زیادہ محسوس کرتے ہیں جس کی ایک وجہ گوشت کم کھانا بھی ہے کیونکہ گوشت جسم میں خون پیدا کرنے کا ایک اہم ذریعہ ہے اور گوشت کا مناسب استعمال نہ کرنے سے آئرن کی کمی ہوجاتی ہے قوت مدافعت کمزور ہوتی ہے اور سردی لگنے کا امکان رہتا ہے۔
جوڑوں کے درد میں مبتلا افراد کے لیے یہ موسم بہت پریشانی کا باعث بنتا ہے جسمانی ورزش اور گرم خوراک جیسے یخنی سوپ وغیرہ بہت مفید رہتی ہے۔
موسمی سرما میں اکثر بچوں اور بزرگ افراد جن کے مثانے کمزور ہوتے ہیں بار بار پیشاب آنے کی قائد بھی پیدا ہوتی ہے۔ بچوں کا بستر پر پیشاب نکل جانا بھی عام ہے ایسے افراد کے لیے اخروٹ اور السی کے لڈو بہت مفید غذا ہے۔ اس مقصد کے لیے معجون فلاسفہ بھی ایک لاجواب دوا ہے۔
نزلہ زکام اور سانس کے مختلف بیماریوں سے بچنے کے لئے سر چہرہ ناک کان اور منہ کو کسی گرم کپڑے سے اچھی طرح ڈھانپ کر باہر نکلے۔ ہاتھوں کو اچھی طرح دھونا اور صفائی کا اچھے سے خیال رکھنا بھی نزلہ، زکام جیسے متعدی امراض سے محفوظ رکھنے کے لئے بہت ضروری ہے۔ رات کو لونگ اور دارچینی کو پانی میں ایک ابال دے کر پینا نزلہ اور زکام کے لیے مفید ہے۔
گلے کی خراش بھی اس موسم کی اہم بیماری ہے جس سے ہر عمر کے افراد متاثر ہوتے ہیں گرم ماحول سے سرد ماحول میں جانے سے بھی گلے کی خراش کی شکایت ہو جاتی ہے اس مقصد کے لیے رات کو نیم گرم پانی اور نمک کے غرارے کرنا بہت سی ادویات سے بچاتا ہے۔ ساتھ میں ادرک اور سونف کا قہوہ شہد ڈال کر پینا بہت مفید ہے۔
توانائی سے بھرپور خوراک ہی سردی سے حفاظت کرتی ہے ایسی تمام غذائیں جو کیلوریز اور حرارت سے لبریز ہوتی ہے موسم سرما میں بہت مفید ہوتی ہے۔ موسم سرما میں خشک میوہ جات، ڈرائی فروٹ، سوپ، یخنی، شہد کا استعمال نہ صرف صحت کو بحال اور قائم رکھتا ہے بلکہ کئی ایک جسمانی امراض سے چھٹکارا بھی دلاتا ہے۔ ڈرائی فروٹ میں چلغوزہ، پستہ، بادام، اخروٹ، خشک خوبانی، خشک انجیر، کشمش، کاجو اور ملوک وغیرہ شامل ہیں۔ خشک میوہ جات زیادہ تر مفید اور غیر مضر چکنائی کے حامل ہوتے ہیں ان میں غیر سیر شدہ چکنائی ہوتی ہے۔ مغزیات سے حاصل ہونے والی چکنائی کی اضافی مقدار خون کو بہتر کرتی ہے جسم کو طاقت و توانائی مہیا کرنے کا قدرتی ذریعہ ہے جسم کو تری مہیا کرکے خشکی کا خاتمہ کرتے ہیں دماغ کو قوت فراہم کرتے ہیں۔
چند کھجوروں کو دودھ میں پکا کر استعمال کرنا بھی قوت و توانائی کا قدرتی ذریعہ ہے لیکن یہ صرف صبح کو استعمال کرنا چاہیے۔
سردی کی شدت سے بچاؤ میں شہد بھی کمال فوائد رکھتا ہے۔ یہ نہ صرف قوت مدافعت میں اضافے کا قدرتی ذریعہ ہے بلکہ تریاق کی خصوصیات بھی رکھتا ہے جسم سے زہریلے مادوں کا تنقیہ کرتا ہے بدن کی حرارت میں اضافہ کرکے اسے سردی سے محفوظ کرتا ہے۔
دودھ میں کچا انڈا ملا کر پینا بھی توانائی کے حصول کا فوری اور قدرتی ذریعہ ہے۔
اس طرح دیسی گھی کا مناسب مقدار میں استعمال بھی بدن کو قوت و توانائی پہنچانے کے لئے بہترین قدرتی غذا ہے ورزش اور کسرت کرنے سے اس کے مضر اثرات سے بچا جا سکتا ہے۔
پرندوں کا گوشت بہترین اور ہر طرح کے نقصان سے محفوظ ہوتا ہے مرغی، بٹیر، تیتر، کبوتر، فاختہ، مرغابی اور چڑیا کا گوشت استعمال کیا جاسکتا ہے پرندوں کے گوشت میں حرارت و توانائی قدرے زیادہ پائی جاتی ہے اس طرح سردی سے بچاؤ کے لیے پرندوں کا گوشت ایک ہتھیار ثابت ہو سکتے ہیں۔
مچھلی کا مناسب استعمال بھی بدنی قوتوں اور صلاحیتوں کو پروان چڑھانے میں اہم کردار ادا کرتا ہے کیونکہ یہ کیلشیم اور فاسفورس کا قدرتی اور بہترین ماخذ ہے۔
ہمارے کچن میں استعمال ہونے والے مصالحہ جات بھی نہ صرف لذت و ذائقہ کا سبب بنتے ہیں بلکہ حرارت و توانائی کا باعث بھی ثابت ہوتے ہیں۔ دارچینی، زیرہ سفید، پودینہ، مرچ سیاہ، سرخ مرچ، الائچی کلاں، تیزپات، جائفل، جلوتری اور ہلدی عام طور پر مختلف کھانوں میں استعمال ہوتے ہیں۔ ان سب کا مناسب استعال اس موسم میں بہت مفید ہے۔
سردیوں کا بہترین مقوی ناشتہ
مغز بادام دس عدد
کاجو دس عدد
پستہ دس عدد
اخروٹ دو عدد
میٹھی کشمش 20 عدد
اچھی طرح چبا کر کھائیں۔ ساتھ میں دودھ یا چائے پی سکتے ہیں قوت مدافعت بڑھا کر جسمانی اور جنسی قوت میں اضافہ کرتا ہے سردی کے امراض سے بچاتا ہے۔
خالق کائنات نے تمام تر مخلوقات انسان کی بھلائی اور استعمال کے لیے پیدا کی ہے لہذا ہم فطری راستے کو اپنا نہ صرف اپنی صحت و تندرستی قائم رکھ سکتے ہیں بلکہ اپنے لیے لاتعداد آسانیوں کا حصول بھی ممکن بنا سکتے ہیں۔
ان احتیاطی تدابیر کو اپنا کر سردی کی مختلف بیماریوں سے حتی الامکان خود کو محفوظ رکھا جا سکتا ہے اور أپ موسم سرما کی سرد ہواؤں سے لطف اندوز ہوتے ہوئے اس موسم کے لمحات یاد گار بنا سکتے ہیں۔
جوڑوں کے درد اور جسمانی کمزوری دور کرنے والا حیرت انگیز ٹانک
خشخاش۔ ایک چمچ
پُھل مکھانے ایک چمچ
دودھ ایک پاو
ایک چمچ دیسی گھی میں خشخاش کو ہلکی آنچ پر ذرا براؤن کریں۔ اور اس میں پھل مکھانے ڈال کر اچھی طرح مکس کریں دودھ ڈال کر ابال دیں۔ چینی حسب ذائقہ ڈال کر گرم گرم نوش کریں۔ کیلشیم کی کمی کو دور کرتا ہے۔ جوڑوں کے درد میں مفید ہے۔ اعصابی کھچاو اور طبعیت کے اضطراب کو ختم کرتا ہے۔ مفرح ہے۔