1. ہوم/
  2. مضامین/
  3. فعال زندگی

فعال زندگی

ڈیپریشن، چڑچڑا پن، نیند کی کمی موٹاپا بھوک نہ لگنا وغیرہ وغیرہ۔۔ اس طرح کی بہت سی شکایات اور علامات سارا دن مطب پر آنے والے مریضوں سے سننے کو ملتی ہیں۔ سب ہی اپنی اپنی دانست میں اس کو بیان کرتے ہیں اور اچھی سے اچھی دوا کی ڈیمانڈ کرتے ہیں۔

حالانکہ اکثر ان میں سے بیمار نہی ہوتے۔ نہ ہی یہ علامات بیماریوں کی ہیں۔ یہ ہماری لائف سٹائل سے جڑی بیماریاں ہیں۔ اس طرح کے بہت سے مسائل ماسوائے سستی اور کاہلی کے کچھ اور نہی ہوتے۔ اگر ہم جائزہ لیں کہ کیا ہم ایک فعال زندگی گذار رہیں ہیں۔ یقیناً نہیں، کیا ہم متوازن غذا لے رہیں ہیں یقیناً نہیں۔

وہ اس لیے کہ ہر گلی کے کارنر پر بیکریاں کھل گئیں ہیں۔ جنک فوڈذ کی گھر گھر ترسیل آسان ہوگئی ہے۔ چاکلیٹس میدے اور مٹھاس سے ذائقہ دار اشیاء کھانا معمول بن گیا ہے۔ یعنی ہم بے تحاشا کاربوہائیڈریٹ لے رہیے ہیں۔ متوازن غذا کا تصور ختم ہوگیا ہے۔ پیسے کی ریل پیل سے نمائشی اقدامات میں خوراک کو بھی شامل کر لیا گیا ہے۔ حالانکہ زبان سے گزرنے کے بعد مہنگی سے مہنگی اور انتہائی ذائقہ دار خوراک بھی دوسری عام خوراک کی مانند ہو جاتی ہے۔ کاش ہمارے سینے پر شیشہ ہوتا اور کھائی گئی خوراک پر ہونے والے کیمیائی اثرات اور ہضم کے مختلف مراحل اپنی آنکھوں سے دیکھ پاتے۔

رہی سہی کسر موبایل فون نے پوری کرتے ہوے پیدل چلنے کی عادت تقریباً ختم کردی ہے۔ حالانکہ پیدل چلنے کے لیےکسی واکنگ ٹریک پر جانے ضرورت نہی ہوتی۔ اگر آپ نے اپنے کمرے یا آفس میں ہر ایک گھنٹے بعد دس سے بیس قدم چلنے کی عادت بنا لی ہے تو یقین جانیئے آپ نے صحتمند زندگی کی طرف قدم بڑھا لیا ہے۔ ایسی زندگی جس میں آپ ذیابیطس بلڈ پریشر اور دل کے امراض سے محفوظ رہ سکتے ہیں۔ ایسی خواتین جو گھر کے کام کاج کرنے کے بعد تھکن کے باعث چہل قدمی کو مشکل سمجھتی ہیں ان کو چاہیئے کہ گھر کی جھاڑ پونچھ اور جھاڑو وغیرہ ملازمین سے کروانے کی بجائے خود کریں۔ اس سے جہاں ورزش کی کمی بھی پوری ہوتی ہے وہاں اخراجات میں بھی کمی آئے گی۔

یہ کتنا فسوسناک امر ہے ہم نے اپنے غذائی شیڈول میں قدرتی اشیاء مثلاً انڈے سبزیاں اور پھل وغیرہ کم کردی پیں اور اس کی جگہ جنک فوڈ کا استعمال بڑھا دیا ہے۔

پھلوں میں قدرت کی طرف سے ملنے والی فائیبر جیسی انمول نعمت کو کوڑے دان میں پھینک کر ان کا جوس پینا جہاں نعمت کا ضیاں ہے وہاں اپنے جسم کے لیے مشکلات کھڑی کرنا بھی ہے۔ قدرت نے کاربوہائیڈریٹ کو فائیبر کے اندر لپیٹا ہوا ہے اور پھل کھانے سے یہ "بہتر کاربو ہائیڈریٹ" فائیبر کے ساتھ حاصل ہوتا ہے۔ تو اگر ہم پھلوں کا جوس نکال کر پئیں گے تو اصل میں ہم خالص فرکٹوز fructose تو لے رہیں ہیں لیکن قیمتی فائیبر کو ضائع کر رہے ہیں۔ سو کھانے کے لیے منہ کھولنے سے پہلے آنکھیں کھولنا ضروری ہے کہ کیا جو ہم کھا رہیے ہیں وہ غذا کا توازن تو خراب نہیں کر رہا۔

یقین کریں آپ ایک ماہ رات کو دس سے پہلے سو جاییں اور صبح فجر کے وقت بیدار ہو کر واک کریں ورزش کریں۔ پھل اور سبزیاں زیادہ کھائیں۔ مٹھاس اور میدے سے بنی اشیاء کا بائیکاٹ کریں۔ خوش رہنے کی عادت اپنائیں۔ دوسروں کی غلطیاں نظر انداز کریں۔ ان کے لیے آسانیاں پیدا کرنے کی کوشش کریں آپ دیکھیں گے کہ آپ کی طبعیت سے بیزاری ختم ہوگئی ہے۔ آپ خود کو ایکٹیو محسوس کریں گے۔ اس نہ صرف آپ بلکہ آپ سے جڑے ہر شخص کی زندگی میں میں بدلاو آے گا۔

حکیم مظفر علی زیدی

جھنگ صدر سے 1993 میں فاضل طب الجراحت کا امتحان پاس کیا۔ تین سال جڑی بوٹیوں کی پہچان کی خاطر مختلف پنسار سٹورز پر اپنی خدامات ادا کیں۔ 1997 میں "زیدی دواخانہ " (کڑیال روڈ نوشہرہ ورکاں ضلع گوجرانولہ) کا قیام عمل میں لا کر مطب کا آغاز کیا۔ جو اللہ کے فضل سے لوگوں کے لئیے شفاء اور آسانیوں کا باعث بن رہا ہے۔

رابطہ نمبر 03005816733، 03481816733۔