توانائی سے بھرپور غذاؤں کا استعمال بھی انسانی بدن کی حفاظت اور موسمی شدت سے بچاؤ میں اہم کردار ادا کرتا ہے۔ جب موسم سرما اپنے جوبن پہ آتا ہے تو پھر بچے، بوڑھے اور جوان کی تفریق کیے بغیر سبھی انسانوں کو متاثر کرتا ہے۔ البتہ بچے اور بوڑھے جوانوں کی نسبت کمزور قوتِ مدافعت کے حامل ہونے کی وجہ سے موسمی شدت کے نرغے میں جلد ی پھنس جاتے ہیں۔ ایسے میں ہم صرف اور صرف احتیاطی تدابیر اور حفاظتی تراکیب اپنا کر ہی موسمی شدت سے محفوظ رہ سکتے ہیں۔
ہمارے گھروں کے کچن میں استعمال ہونے والے اکثر غذائی اجزاء اپنی شفائی صلاحیتوں کے بل بوتے ہمیں سردی کی شدت سے محفوظ رکھنے میں بنیادی اہمیت کے حامل ہیں۔ بد قسمتی سے ہم ماڈرن ازم کی چمک میں گم ہو کر اپنی روایت کو فراموش کرتے جا رہے ہیں۔
پیاز، لہسن، پودینہ، اجوائن، دار چینی، لونگ، بڑی الائچی، چھوٹی الائچی، کالی مرچ، ادرک، زعفران،ہینگ، جائفل، جاوتری، سونف، زیرہ سفید، زیرہ سیاہ اور کلونجی وغیرہ جیسے قوت، حدت اور لذت کے ساتھ ساتھ صحت کی خوبیوں سے مالا مال غذائی اجزاء ہرگھر کے کچن میں ہر وقت وافر مقدار میں پائے جاتے ہیں۔ ہم وثوق سے کہتے ہیں کہ اگر ہمیں مذکورہ اجزاء کے استعمال کا ادراک ہوجائے تو ہمارے بزرگ یورک ایسڈ، کولیسٹرول، بلڈ پریشر، ذیابیطس، بد ہضمی، قبض، گیس، تبخیر، اعصابی، ذہنی اور جسمانی کمزوری جیسے تمام امراض سے محفوظ ہو جائیں۔
دار چینی اعصابی، دماغی اور عام جسمانی کمزوری کے خاتمے کے لیے ایک بہترین جنرل ٹانک ہے۔ ایک گرام دار چینی دودھ میں پکا کر پینا بے حد فوائد کا باعث بنتی ہے۔ کالی مرچ ذہنی اور بصری تقویت کے ساتھ ساتھ ہاضمے کے لیے ایک عمدہ دوا ہے۔ سانس کی نالیوں میں پھنسی بلغم کو نکالنے کے لیے کمال مخرجِ بلغم کا کردار نبھاتی ہے۔
خالص شہد کے ایک پاؤ میں ایک چمچ پسی ہوئی کالی مرچ ملا کر دن میں تین بار ایک چمچ شہد چاٹ لیا کریں۔ ادرک، لونگ، زعفران، پیاز اور لہسن نہ صرف جسم کو توانائی اور گرمی پہنچانے کا قدرتی ذریعہ ہیں بلکہ کولیسٹرول اور یورک ایسڈ کی بڑھی ہوئی مقدار کو متوازن کرنے میں بھی بہترین نتائج کی حامل نباتات ہیں۔ بزرگ افراد کلونجی پسی ہوئی ایک چمچ ایک چمچ شہد میں مکس کر کے رات سوتے وقت نیم گرم دودھ کے ساتھ کھائیں تو انہیں بوڑھاپے کے اثراتِ بد سے نجات ملتی ہے۔
فلفل دراز جنہیں عرف عام میں مگھاں کہاجاتا ہے۔ 100 گرام فلفل دراز کا سفوف 200 ملی گرام شہد میں مرکب بنا کر ناشتے کے بعد دو سے تین گرام نیم گرم دودھ کے ساتھ کھانے سے بوڑھاپے کے مسائل سے محفوظ رکھتا ہے۔ ایسے بزرگ افراد جنہیں رات سوتے وقت خشک کھانسی بہت ستاتی ہے انہیں چاہیے کہ الائچی کلاں ایک عدد، الائچی خرد ایک عدد، مرچ سیاہ تین دانے اور ادراک ایک گرام ایک کپ پانی میں اچھی طرح پکا کر خالص شہد ملا کر بطور قہوہ پی لیا کریں۔ خشک کھانسی سے نجات میسر آئے گی۔
جوڑوں کے درد، کمر درد اور اعصابی کمزوری سے چھٹکارا پانے کے لیے مغز بادام، مغز چلغوزہ، مغز اخروٹ، مغز پستہ اور مغز فندق ہم وزن سفوف بنا کر حسب ذائقہ دیسی شکر کر صبح و شام دودھ میں ایک چمچ ملا کر استعمال کریں۔ انشاء اللہ تمام بدنی عوارض سے افاقہ ہوگا۔ اسی طرح بڑی الائچی اور چھوٹی الائچی ہم وزن کا سفوف ایک چمچ پاؤ شہد میں ملا کر شدید، خشک اور پرانی کھانسی سے نجات دلانے میں کمال فوائد کا مظاہرہ کرتی ہے۔ سردی کے موسم میں ادرک، اجوائن، زیرہ اور الائچی کلاں کا قہوہ پینا بھی سردی سے جڑے کئی مسائل ختم کرنے کا بہترین ذریعہ ثابت ہوتا ہے۔ زعفران کے چند ذرات دودھ میں ابال کر پینا موسمی شدت اور سردی کے اثرات سے بچاتا ہے۔
اسی طر ح بچوں کو سردی سے بچانے کے لیے کلونجی100 گرام پیس کر ایک پاؤ شہد میں ملا کر حسبِ عمر نیم گرم دودھ میں ملا کر استعمال کرا نے سے ہر طرح کی کمزوری اور بیماری سے چھٹکارا میسر آتا ہے۔ بچوں کو سردی لگ جانے کی صورت میں باجرے کے برابر ہینگ شہد میں ملا کر چٹا نا نمونیہ، ڈبا اور دوسرے امراض سے نجات دلاتا ہے۔
شادی شدہ جوان حضرات پسی ہوئی سونٹھ ایک گرام ہاف فرائیڈ دیسی انڈے میں مکس کر استعمال کریں تو ان کی جسمانی صلاحیتوں میں دو چند اضافہ ہو جاتا ہے۔ شہد بھی ہمارے گھروں میں اکثر پایا جاتا ہے اور شہد قدرت کا ایک بیش بہا تحفہ ہے۔ نیم گرم دودھ میں شہد کی ایک چمچ ملا کرپینا بھی بدن، اعصاب اور دماغ کو گرمانے کا سبب بنتا ہے۔ ایسے افراد جنہیں سردی بہت زیادہ محسوس ہوتی ہو وہ سلاجیت دو سے تین ملی گرام نیم گرم دودھ میں ملا کر استعمال کریں۔
دواساز اداروں کی طرف سے تیار کردہ طبی مرکبات میں جوارش جالینوش، لبوب کبیر، ماء اللحم، معجون ریگ ماہی، معجون فلاسفہ، جوراش زرعونی اور معجون آرد خرما وغیرہ بھی جسمانی صحت مندی کے لیے بہترین ذرائع ہیں۔ توانائی سے بھرپور غذاؤں کا استعمال بھی انسانی بدن کی حفاظت اور موسمی شدت سے بچاؤ میں اہم کردار ادا کرتا ہے۔
مچھلی، مٹن، بیف، دیسی چکن، دیسی انڈے، سری پائے، السی کی پنیاں، بھانڈا، مکھن، دیسی گھی اور دودھ کا متوازن اور معتدل مقدار میں استعمال کرنا بھی ہمیں طاقت و توانائی فراہم کر کے قوت مدافعت میں اضافے کا باعث بنتا ہے۔ دھیان رہے کہ بلڈ پریشر، گردے، جگر اور امراضِ قلب میں مبتلا افراد اپنی غذا کا انتخاب اپنے موجودہ معالج کی مشاورت سے کریں۔ سنے سنائے ٹوٹکوں اور گھریلو معالجات کا استعمال ان کی زندگی کے لیے خطر ناک بھی بن سکتا ہے۔
قارئین کرام!ورزش بدن کو گرمانے کا سب سے آسان، سستا اور مفید ذریعہ ہے۔ سردی کے موسم میں صبح کی سیر اور ورزش کا دورانیہ بڑھا کر بھی آپ اضافی جسمانی فوائد حاصل کر سکتے ہیں۔ سردیوں میں سر، کان، ماتھا اور گردن ڈھانپ کر باہر نکلیں۔ دستانے، جرابیں، مفلر اور گرم ٹوپی کا لازمی استعمال کریں۔ ہم حفاظتی تراکیب اور احتیاطی تدابیر اپنا کر خاطر خواہ حد تک موسمِ سرما کی شدت اور اثرات سے محفوظ رہ سکتے ہیں۔"احتیاط ہی علاج "ایک ایسا سنہرا اصول ہے جس پر عمل پیرا ہو کر ہم ہر طرح کے جسمانی عارضے سے محفوظ رہ سکتے ہیں۔