ویسے تو ماہ رمضان میں روزے رکھنا ایک مذہبی فریضہ ہے مگر یہ صحت کی بہتری کے لیے بھی بہترین وقت ہوتا ہے خصوصاً جسمانی وزن میں کمی اور توند سے نجات کے لیے اگر سمجھداری سے کام لیا جائے تو روزوں میں کئی کلو تک جسمانی وزن گھٹایا جاسکتا ہے۔
طریق طریقہ کار کچھ اس طرح ہو سکتا ہے۔۔
متوازن افطار
12 گھنٹے کے فاقے کے بعد موٹا میٹابلزم کی رفتار کم ہو چکی ہوتی ہے اس وقت زیادہ کھانے کی صورت میں کیلوریز کو ہضم کرنا مشکل ہو جاتا ہے لہذا اعتدال سے کھانا اور آرام آرام سےکھانا بہتر ہے۔
افطار سے دو گھنٹے قبل ایک گلاس میں ایک چمچ چیا سیڈ بھگو دیں افطار میں دو سے تین کھجوریں اور یہ ایک گلاس چییا سیڈ والا پانی لیں۔ کھجور نہ صرف جسم کو توانائی بخشتی ہے بلکہ بھوک کا احساس بھی کم کرتی ہے چیا سیڈ سے جسم کے پروٹینز پورے رہتے ہیں سپر فوڈ ہونے کی وجہ سے یہ کمزوری نہیں ہونے دیتی۔ چہرہ نہیں مرجھاتا۔
تین سے چار پھلوں کی چاٹ کھائی جاسکتی ہے۔ میٹھے مشروبات پکوڑے سموسوں سے بہرحال مکمل پرہیز کریں۔
نماز کے بعد آپ اپنے ڈنر میں 100 گرام چکن ابال کر یا سٹیم کرکے کھائیں یہ آپ عشاء کی نماز کے بعد بھی کھا سکتے ہیں یا ساتھ بھی لے سکتے ہیں۔
صحت مند سحری
کھانے سے ایک یا آدھا قبل ایک کپ نیم گرم پانی میں ایک چمچ اسپغول ڈال کر پئیں۔ واک یا ہلکی ورزش بیس منٹ لازمی کریں۔ سحر میں دودھ اور دہی بہت اہم ہوتا ہے کیونکہ یہ جسم کی رطوبات کو کافی دیر تک قائم رکھنے میں مدد دیتے ہیں۔ ڈی ہائیڈریشن سے بچاتے ہیں۔
سحری میں وزن کم کرنے والے افراد کے لیے بہترین ڈائٹ پلان میں چار چمچ جو کا یا گندم کا دلیہ پانی میں پکائیں۔ جب پانی خشک ہو جائے تو اس میں ایک کپ دودھ شامل کریں ایک مٹھی بھر خشک فروٹ جس میں بادام، کاجو، اخروٹ اور پستہ شامل ہیں وہ بھی مکس کر لیں یہ پورا پیالہ آپ سحری میں کھائیں۔ آدھی چمچ شہد ڈالا جا سکتا ہے۔ اس کے ساتھ کوئی تین پھل ملا کر کھا سکتے ہیں سیب، سٹرابری، کیلا، خربوزہ غرض کوئی سے بھی تین یا چار پھل ملا کر کھائیں کیونکہ ان سب میں کاربوہائیڈریٹس بہت کم ہوتے ہیں۔ ایک ابلا ہوا انڈا بھی کھا سکتے ہیں۔
روٹی کھانا ہو تو بیسن کی روٹی دہی کے ساتھ کھالیں۔ یا کسی بھی سبزی سے کھائیں۔ بیسن کی روٹی دالوں سے نہ کھائیں۔
کھانے کے بعد ایک گھنٹہ تک مت سوئیں۔