احتباس طمث (ماہواری کا بند ہوجانا)
حیض کا خون بھی اسی طرح رحم کا فضلہ ہے جس طرح دیگر فضلات جسم مثلاََ بول و براز۔ اگر یہ کسی وجہ سے جسم میں رک جائیں تو شدید تکلیف پیدا ہوتی ہے اور مختلف امراض کا باعث بن جاتی ہے۔ حیض کا خون بھی لڑکی جب سن بلوغت کو پہنچتی ہے تو جاری ہو جاتا ہے اور ہر ماہ 24 یوم سے 28 یوم کے اندر آنا ہوتا ہے، یہ سلسلہ 45 سال سے 55 سال تک جاری رہتا ہے اس کے بعد بند ہو جانا ہے۔
اس کے علاوہ حمل کی حالت میں خون نہیں آتا اور ایام رضاعت میں یہ خون بچے کی پرورش میں صرف ہوتا ہے اس لیے اکثر عورتوں کو حیض نہیں آتا لیکن اگر نوجوان لڑکیوں کا حیض بند ہو جائے تو ان کی بڑی وجہ سیلان رحم، سوزش خصیتہ الرحم یا ایام میں سردی لگنے سے یعنی ٹھنڈا پانی پینے یا غسل کرنے سے یا ٹھنڈے ماحول میں رہنے نقاہت یا خون کی کمی سے رطوبات بدن بڑھ جاتے ہیں جس سے خون حیض بند ہو جاتا ہے، لیکن بعض عورتوں کو فربہ اور لحیم و شحیم ہونے کی وجہ سے بھی یہ شکایت پیدا ہو جاتی ہے۔
اسباب
پولی سسٹک اووری سنڈروم (PCOS)، تھائیرائیڈ کی خرابی، یا ہائپرپرولیکٹینیمیا جیسے مسائل ہارمون کے عدم توازن کا سبب بن سکتے ہیں۔
بہت زیادہ دبلا ہونے یا موٹاپے کی وجہ سے ہارمونز میں عدم توازن پیدا ہو سکتا ہے۔
بعض بیماریوں (جیسے ذیابیطس، دل کے امراض، یا بچہ دانی کی بیماریاں) اور کچھ دوائیں (جیسے اینٹی ڈپریسنٹس یا کیموتھراپی) ماہواری کی بندش کا سبب بن سکتی ہیں۔
سخت جسمانی مشقت یا ایتھلیٹس کی طرز زندگی بھی ماہواری کو متاثر کر سکتی ہے۔
کچھ مانع حمل گولیاں یا انجیکشنز لینے سے بھی ماہواری رک سکتی ہے۔
پیچیدگیاں بڑھ جاتی ہیں۔
عورت کا جسم بڑھنے لگتا ہے یعنی موٹاپا شروع ہو جاتا ہے اس وقت عورت اولاد کی نعمت سے محروم ہو جاتی ہے، مایوسی تھکن اعضاء شکنی شروع ہو جاتی ہے۔ جلدی امراض شروع ہو جاتے ہیں، سر بوجھل رہتا ہے، نیند کی زیادتی سے رطوبات بڑھنے لگتی ہیں جس سے سارا بدن بوجھل پن کا شکار ہو جاتا ہے۔ کثرت رطوبت سے سیلان یعنی لیکوریا شروع ہو جاتا ہے بھوک کم لگتی ہے اور بہت کم کھانے کے باوجود جسم پھولنے سے نہیں رکتا۔ ناک سے پانی بہنا زکام اکثر لگے رہنا کمر اور ٹانگیں شدید درد کرتی ہیں۔ مجموعی طور پر بلغم کی علامات ہوتی ہے اور یہ حقیقت ہے کہ جب بدن میں تو رطوبات کی زیادتی ہوگی تب خون کا اخراج بند ہو جاتا ہے۔
غذائی پرہیز
ٹھنڈے ماحول اور ٹھنڈی اشیاء خورد آئس کریم، ٹھنڈے مشروبات، سری پائے، مغز، کھیر، کسٹرڈ اور ٹھنڈے اثرات پیدا کرنے والی غذاؤں جیسے کسٹرڈ، فرنی، انڈا سفیدی، ابلے چاول، دلیہ جو، تربوز، انار، ناریل، کچی لسی، برف، گوشت بھینس، آلو، مٹر، موٹھ، گوبھی، مکئی، باجرہ، دہی بھلے، آلو چنے، فروٹ چاٹ، سفید چنے، آلو مونگرے، سبز دھنیا، انار دانہ، آڑو، جامن، فالسہ، سیب انناس، شکرقندی املی آلو بخارہ مونگ پھلی سے پرہیز کیا جائے۔
مریض کو نارمل ماحول اور نسبتاً گرم مزاج عذائیں دیں جیسے اجوین دیسی، تیز پات اور انجیر کا قہوہ دیں۔
میٹھے، انڈے، دیسی انڈے والا توس، گوشت بکرا، ساگ تارا میرا، سوہانجنا، مرغ دیسی، تیتر میتھی، باتھو کلیجی مربہ آم، لہسن کا سالن، بھنا ہوا لہسن کا شوربہ، یخنی، بیسن کی روٹی، کریلے گوشت، پودینہ، ٹماٹر، پالک، کچنار، سرخ مرچ، زعفران لونگ، جلوتری، دارچینی، انگور، چوہارے، کشمش، پستہ، منقہ وغیرہ۔
علاج
بندش حیض کے لئے کالے تل، منقی، چھوہارے، گڑ سب کو 50-50 گرام لیں۔
آدھا کلو پانی میں پکائیں۔ جب پانی آدھا رہ جائے تو تھوڑا تھوڑا پی کر سات دن میں مکمل ختم کریں۔
حب مفید النساء
مرمکی ہیرا ہینگ، ہیراکسیس زعفران ہموزن سفوف لے کر نخودی گولیاں بنا لیں۔ تین گولیاں دن میں کھائیں۔
ایام کو باقاعدہ کرنے میں مفید ہے۔ عرصے سے رکے ہوئے ایام جاری ہوں گے۔ ہارمونز کی کمی سے اگر ماہانہ سائیکل لیٹ ہوجاتا ہے۔ ڈیڑھ ماہ یا دو ماہ تک پئیریڈز نہیں ہوتے تو یہ نسخہ ضرور استعمال کریں انشاءاللہ انتہائی موثر ثابت ہوگا۔ وزن میں کمی بھی لاتا ہے۔ خون کی کمی اور عام جسمانی کمزوری میں بھی مفید ہے۔