متواتر سر درد دماغی رسولیوں، فالج یا کسی دوسرے مہلک مرض کا سبب ہو سکتا ہے۔ پرانے زمانوں کے معا لجین کی سمجھ میں جب کوئی بیماری نہیں آتی تھی تو وہ اسے تبخیر اور گیس کا نام دے کر اپنی کم علمی پر پردہ ڈالا کرتے تھے جبکہ آج تمام تر جدید طبی وتشخیصی آلات کی موجودگی کے با وجود جب معالج کسی مرض کی بوجوہ تشخیص سے قاصر رہتا ہے تو وہ اسے ٹینشن، ڈپریشن اور اینگزائٹی کا نام دے کر اپنا دامن بچا لیتا ہے۔
تبخیرِ معدہ ہو یا گیس کا مرض، ٹینشن ہو یا ڈپریشن کی علامات، ہر دوصورتوں میں مبتلائے مرض ہی جانتا ہے کہ اس پر کیا گزرتی ہے۔ ہمارے ارد گرد بسنے والے اکثر لوگ اپنے سر میں درد کی شکایت کرتے پائے جاتے ہیں۔ سر درد ایک ایسی نامراد بیماری ہے جو کسی بھی وقت کسی بھی جگہ اور کسی بھی حالت میں آپ کو اپنی لپیٹ میں لے لیتی ہے۔ اس کے اسباب کچھ بھی ہوں بہر حال سر درد ایک تکلیف دہ بیماری ہے اور یہ ایک ایسا مرض ہے جس سے ہر انسان کو کبھی نہ کبھی پالا ضرور پڑتا ہے۔
سر درد کے اسباب
سر میں درد کے اسباب مختلف ہوا کرتے ہیں۔ عام طور پر خون میں زہریلے مادوں کی شمولیت سے درد کی کیفیت سامنے آتی ہے۔ جسمانی تھکاوٹ، ہائی بلڈ پریشر، لو بلڈ پریشر، شوگر کے لیول میں کمی، خون میں آکسیجن کی کمی واقع ہونا، خرابی معدہ، امراضِ جگر، دائمی قبض، ذہنی دباؤ واعصابی تناؤ، شدید گرمی یا سردی کا حملہ، بخار، فلو، دائمی نزلہ، غلبہ سودا وصفرا، اچانک صدمہ، کوئی اچھی یا بری خبر سننے ا ور ماحولیاتی اثرات سے سر میں درد کی کیفیت پیدا ہو سکتی ہے۔
فی زمانہ راہ چلتے بیسیوں سر دردیاں آسانی سے پلے پڑ جاتی ہیں۔ بلا وجہ کا شور وغل، گاڑیوں کی چیخ چنگھاڑ ہارنوں کا شور اور ماحولیاتی آلودگی، تیز روشنی تیز دھوپ، خوشبو یا بد بو وغیرہ سے بھی سر میں درد واقع ہو سکتا ہے۔
سر درد کی علامات
سر میں اکثر درد رہتا ہے۔ کبھی پورے سر میں تو کبھی مختلف حصوں میں درد کا احساس ہوتا ہے۔ بسا اوقات درد کے ساتھ پسینے بھی آتے ہیں اور کبھی کبھار قے و متلی کی کیفیت بھی سامنے آتی ہے۔ جب کبھی شدتِ گرمی سے سر درد ہوتا ہے تو آنکھوں میں جلن، تپش، سر کی جلد گرم اور زبان و ناک کے نتھنے خشک ہوا کرتے ہیں جبکہ غلبہ سردی کی وجہ سے ہونے والے سر درد میں حواس بوکھلائے ہوئے، سر کا لمس ٹھنڈا اور چہرہ اترا اترا سا ہوتا ہے۔
بعض اوقات بعض افراد کے آدھے سر میں شدید درد ظاہر ہونے لگتا ہے۔ آدھے سر کے درد کو درد شقیقہ کہا جاتا ہے اور اس کے اسباب واصول علاج سر درد سے مختلف ہوا کرتے ہیں۔ درد شقیقہ پر الگ سے مضمون باندھا جائے گا۔
گھریلو علاج
سر دردمیں علامات کو بڑی اہمیت حاصل ہے۔ کیونکہ جب کبھی ہائی بلڈ پریشر سے سر درد ظا ہرہوتا ہے تو ایسے میں از حد احتیاط کی ضرورت ہوتی ہے اور سوڈیم فری دوا دی جانی چاہیے تاکہ مزید پریشانی سے بچا جا سکے۔ ہائی بلڈ پریشر کی صورت میں درد کا اظہار سر کے پچھلے اور نچلے حصے میں ہوتا ہے۔ اسی طرح لو بلڈ پریشر حالت میں عام طور پر درد کی کیفیت ماتھے کی طرف شدید ہوتی ہے ایسے میں کسی ایسی دوا کے استعمال سے بچاجانا چاہیے جس سے خون کا دباؤ مزید کم ہونے کا خدشہ ہو۔
بلڈ پریشر ہائی ہونے کے سبب ہونے والی سر درد سے بلڈ پریشر نارمل ہونے سے ہی نجات مل جاتی ہے۔ اسی طرح بلڈ پریشر"لو" ہونے کے باعث ظاہر ہونے والی سر درد ختم کرنے لیے ضروری ہے کہ بلڈ پریشر کو نارمل رکھا جائے۔ توانائی اور غذائیت سے بھرپور متوازن خوارک کا متواتر استعمال کرنے سے "لو" بلڈ پریشر سے پیچھا چھڑایا جا سکتا ہے۔
جب امراضِ معدہ سر درد کی وجہ ہوں تو سونف، 5 گرام، زیرہ سفید 5 گرام اور الائچی خرد 1 عدد ایک کپ پانی میں پکا کر بطورِ قہوہ استعمال کریں۔
جب دماغی کمزوری کی وجہ سے سر درد ہوتا ہے تو ایسے میں مقوی اور غذائیت سے بھرپور خوراک کی ضرورت ہے۔ دماغی کمزوری دور کرنے کے لیے مغز بادام، مغز چہار، مغز اخروٹ، گاجر، ہرڈ، بہی، سیب، کیلا، خشخاش، کشنیز، سونف، مرچ سیاہ، عود، برہمی، دودھ، دیسی گھی، مکھن، کھجور، انڈہ، ادرک، آملہ، اوربالچھڑ وغیرہ کا مناسب استعمال بھی مفید ثابت ہواکرتا ہے۔
جب سر درد دماغی خشکی سے ہو تو غذا کے ساتھ ساتھ بیرونی طور پر دماغ کو تراوت پہنچانے والے روغن جیسے روغنِ کدو شیریں، روغنِ بادام اور روغنِ لبوبِ سبعہ سے مالش وغیرہ بھی کرنی چاہیے۔ دماغی خشکی کے ساتھ ساتھ بدنی خشکی دور کرنے کے لیے روغن بادام کے چند قطرے دونوں کانوں اور ناف میں بھی روزانہ ڈالنا بے حد فوائد کا حامل ہوتا ہے۔ اسی طرح اگر سر درد قبض کی وجہ سے ہو تو پہلے قبض رفع کرنی چاہیے، ملین اور قبض کشا غذائیں استعمال کریں۔ قبض سے ازالہ کے لیے مربہ ہرڈ کے دو سے چار دانے رات کو کھا کر نیم گرم دودھ پینا بہت مفید ہے۔ گل قند کا ایک چمچ نیم گرم دودھ میں ملا کر کھانا بھی قبض سے نجات دلاتا ہے۔ بطور دوا اطریفل زمانی کا ایک چمچ رات سوتے وقت نیم گرم پانی میں حل کر کے پینا بھی بہت فائدہ دیتا ہے۔ اگر دردہونے کے ساتھ ساتھ سر چکرائے بھی تو اطریفل کشنیزی کا ایک چمچ نیم گرم دودھ یا پانی کے ساتھ کھانا بھی مرض سے چھٹکارا دلانے میں ممد و معاون ثابت ہوتا ہے۔
کچھ افراد میں سر درد کی وجہ نگاہ کی کمزوری بھی ہوتی ہے۔ یوں نگاہ کی کمزوری کو دور کرنے پر توجہ دے کر بھی ہم سر درد سے محفوظ رہ سکتے ہیں۔ اکثر وبیشتر وقوع پزیر ہونے والے سر درد کے لیے اسطو خودوس 10 گرام، کشنیز خشک10 گرام اور مرچ سیاہ 10 عدد کا سفوف بنا کر 2 گرام صبح و شام نہار منہ آبِ تازہ کے ساتھ استعمال کریں۔
ذہنی تناؤ اور عصبی دباؤ کے نتیجے میں ہونے والے سر درد سے بچنے کے لیے ضروری ہے کہ ذہنی تناؤ اور اعصابی دباؤ سے بچنے کی کوشش کی جائے۔ ہمہ وقت خوش رہا جائے، دوسروں کوبھی خوش رکھنے کی کوشش کی جائے۔ حسد، ہوس، بغض، نفرت اور غصے کے جذبات سے ممکنہ حد تک بچا جائے، نیند کم از کم آٹھ گھنٹے روزانہ لی جائے اور کام کرنے کے بعد آرام لازمی طور پر کیا جائے۔ اگر ممکن ہو تو کوئی بھی ایسا کھیل روزانہ لازمی کھیلیں جس سے کسرت بدن بھی ہو اور وہ ذہنی تازگی بھی لائے۔
پرہیز
ہائی بلڈ پریشر کے مریض نمک کا اور چکنائی کا استعمال کم سے کم سے کریں، گوشت کا زیادہ استعمال بھی نقصان دہ ثابت ہو سکتا ہے۔ دائمی قبض میں مبتلا افراد کچی سبزیاں، پھل اور پھلوں کا رس بکثرت استعمال کریں۔ گوشت، تیز مصالحہ جات، چکنائیاں مٹھائیاں، کولا مشروبات، بیکری مصنوعات، چاکلیٹس، آئس کریم، بیگن، دال مسور، دال ماش، چاول، زیادہ چائے، کافی اور سگریٹ و شراب نوشی سے حتی المقدور بچنے میں ہی صحت مندی ہے۔ سردرد سے مستقل محفوظ رہنے کے لیے سر کی طرف دوران خون کوبڑھانے والی ورزشوں کو روزمرہ معمول کا لازمی حصہ بنائیں۔
نوٹ! جب سر میں مسلسل درد کی کیفیت رہنے لگے تو سنے سنائے ٹوٹکوں پر وقت ضائع کیے بغیر کسی ماہر معالج سے مل کر اپنی دوا اور غذا ترتیب دیں تاکہ کسی بڑے خطرے سے بچا جا سکے۔ متواتر سر درد دماغی رسولیوں، فالج یا کسی دوسرے مہلک مرض کا سبب ہو سکتا ہے۔