موسم گرما میں گرمی کی شدت کے باعث غیر ضروری طور باہر نکلنا صحت کے لئے خطر ناک ثابت ہو سکتا ہے۔ سورج کی شعاعیں جلد کے لئے بھی نقصان کا باعث ہوتی ہیں۔ گرمیوں میں پسینہ خارج ہونے کے باعث جسم کے لیے پانی کی ضرورت دگنی ہو جاتی ہے۔ ایسے میں اگر پانی کی کمی پوری نہ کی جائے تو جسم ڈی ہائیڈریشن کا شکار ہو جاتا ہے۔ جس کے باعث انسان میں بیماریوں کا مقابلہ کرنے کی قوت کم ہونے لگتی ہے۔ یہی چیز آگے چل کر ہیٹ اسٹروک اور دیگر جان لیوا امراض کا سبب بنتی ہے۔ ان تمام بیماریوں سے بچنے کے لئے ضروری ہی کہ موسم گرما کی منصوبہ بندی بہتر انداز میں کی جائے۔ مثال کے طور پر کچھ ایسی تدابیر اختیار کی جائیں جو موسم گرما کے دوران سود مند اور صحت مند رکھنے میں مدد گار ثابت ہو سکیں۔
گرم موسم سے کیسے بچا جائے
ہلکے رنگ کے کپڑے پہنیں۔ دھوپ میں کم نکلیں۔ اگر ضروری ہو تو پہلے سن اسکرین دھوپ کے چشمے اور کیپ کا استعمال ضرور کریں۔ گرمی سے حالت غیر محسوس ہونے پر فوراً نہائیں پنکھے کا رخ اپنی طرف کریں تاکہ جسم کا درجہ حرارت کم ہو سکے۔ انتہائی شدید درجہ حرارت کی صورت میں اپنی گردن بغلوں اور گھٹنوں پر برف کے ٹکڑے رکھیں۔
گرمی میں کیا پینا چاہئے
ملک بھر میں گرمی کی شدت میں اضافہ دیکھا جا رہا ہے جس سے ہر کوئی متعدد بیماریوں اور پیٹ سے جڑی شکایتوں میں گھرا نظر آتا ہے۔ گرمی میں پسینہ زیادہ آتا ہے اور یہ آپ کے جسم کو ٹھنڈا رکھتا ہے۔ لیکن اس کا مطلب یہ ہے کہ جسم سے ضروری مادے مثلاً پوٹاشیم اور سوڈیم بھی زیادہ مقدار میں خارج ہونے لگتے ہیں۔ ان مادوں کی کمی دماغی فنکشن کی فعالیت پر اثر انداز ہوتی ہے۔ لہذا اس موسم میں خود کو ہائڈریٹ دکھنے کے لیئے کچھ طریقے ہیں۔
پانی
طبی ماہرین کے مطابق گرمیوں میں پانی پینے کے لئے پیاس لگنے کا انتظار نہ کریں۔ سادہ پانی کی مقدار بڑھائیں۔۔ جسم میں نمکیات اور پانی کا توازن برقرار رکھنے کے لئے ہر انسان کو خواہ بچہ ہو یا بوڑھا مرد ہو یا عورت گرمیوں کے آغاز سے ہی سادہ پانی کا استعمال برھانا چاہیے۔ اس دوران میٹھے اور ڈبے والے مشروبات سے پرہیز کریں۔ ہر روز کم از کم 3 لیٹر پانی لازمی پئیں۔
لیموں پانی سکنجبین کا استعمال گرمیوں کے موسم بہت ضروری ہے۔ اس کے استعمال سے جسم کونہ صرف ہیٹ اسٹروک سے بچایا جا سکتاہے بلکہ گلو کوز لیول بھی برقرار رہتا ہے۔ گرمیوں میں تقریباً 2 گلاس لیموں پانی استعمال لازمی کریں۔
نمکین، میٹھی یا کچی لسی
گرمیوں میں لسی کا ستعمال بھی لو اور ہیٹ اسٹروک سے بچانے میں مدد گار ثابت ہوتا ہے۔ لسی تاثیر میں ٹھنڈی اور زود ہضم مشروب ہے دہی اور دودھ کی مدد سے میٹھی اور نمکین لسی بنا کر فریج میں رکھ دیں اور باہر سے آنے والے ہر فرد کو پیش کریں۔ اور بچوں کو بھی وقتاً فوقتاً پلائیں۔ کچی لسی نہائت مفید مشروب ہے۔ اس مشروب سے لو اور ہیٹ اسٹروک سے بچاو ممکن ہے۔
گرمی میں کیا کھایا جائے
مختلف غذاوں اور پھلوں کا استعمال بھی آپ کو صحت مند رکھ سکتا ہے۔ مثلا پھل اور سبزیاں جو اسانی سے ہضم ہو جاتی ہیں ان میں پانی کی مقدار بھی وافر ہوتی ہے۔ جو کہ موسم گرما کی اہم ضرورت ہے۔ کدو ٹینڈے کالی توری کھیرے اور تر وغیرہ کا استعمال اعتدال کے ساتھ اس موسم میں استعمال کرنا چاہئے۔
تربوز میں 90 فی صد پانی ہوتا ہے اور یہ غذائی اجزا وٹامنز اور معدنیات سے بھرپور ہوتا ہے۔ اس کے استعمال قوت مدافعت میں بھی اضافہ ہوتا ہے اور گرمی کی شدت سے بچانے میں بھی اس کا کردار اہم ہے۔ مصالحہ دار غذاوں کا استعمال پسینہ کے اخراج میں اضافہ کرتے ہیں اور توانائی میں کمی کا باعث بنتے ہیں۔ مغز، سری پائے اور کلیجی وغیرہ استعمال نہ کریں کیونکہ ان میں موجودفیٹ جسم میں کولیسٹرول کی سطح کو بڑھات ہیں اور مریضوں کے لیے خطرہ کا باعث بنتے ہیں۔ پھلوں کا فریش جوس چینی کے بغیر استعمال کریں۔
مندرجہ بالا باتوں اور احتیاط پر عمل کرتے ہوئے آپ جسم میں پانی کی کمی اور صحت میں گرانی سے بچ سکتے کیں۔ ان ہدایات پر خود بھی عمل کریں اور اپنے گھر والوں کو بھی اس بارے تر غیب دیں۔
ایک مختصر نسخہ پیش خدمت ہے۔ خود بنایے استعمال کیجیے اور دعاوں میں یاد رکھیے۔۔
الائچی سبز۔ 50 گرام، طباشیر 50گرام، زیرہ سفید۔ 50گرام، دھنیا۔ 50گرام، قلمی شورہ 25 گرام، جوکھار۔ 25 گرام، کوزہ مصری 50 گرام۔
ان تمام ادیات کو کوٹ چھان کر سفوف بنالیں۔ 10 گرام پانی کے ساتھ دن میں تین بار استعمال کریں۔ انشاءاللہ گرمی کی تمام علامات مثلاً پیشاب کی جلن سینے کی جلن ہائی بلڈ پریشر بھوک نہ لگنا پیاس کی زیادتی اور نیند نہ آنے میں مفید ہے۔