اعداد و شمار کے مطابق نوجوانوں میں ڈپریشن خطرناک حد تک بڑھ رہا ہے، نوجوانوں میں ڈپریشن کی بڑی وجوہات متعدد عوامل پر مشتمل ہو سکتی ہیں، جن میں درج ذیل شامل ہیں۔۔
1۔ تعلیمی دباؤ: تعلیمی کارکردگی کی توقعات اور امتحانات کا دباؤ نوجوانوں میں ڈپریشن کا باعث بن سکتا ہے۔
2۔ خاندانی مسائل: والدین کے درمیان تنازعات، گھریلو دباؤ یا والدین کی طرف سے زیادتی یا نظر انداز کیے جانے کا احساس ڈپریشن کا باعث بن سکتا ہے۔
3۔ سوشل میڈیا اور آن لائن دباؤ: نوجوان اکثر سوشل میڈیا پر دوسروں سے موازنہ کرتے ہیں، جس سے خود اعتمادی میں کمی اور ڈپریشن پیدا ہو سکتی ہے۔
4۔ ذہنی اور جسمانی تبدیلیاں: بلوغت کے دوران جسمانی اور ذہنی تبدیلیاں نوجوانوں کے لیے مشکل ہو سکتی ہیں، جس سے ان میں پریشانی اور ڈپریشن پیدا ہو سکتا ہے۔
5۔ ذہنی دباؤ: دوستوں کے لائیف سٹائیل اور عادات سے متاثر ہو کر خواہشات کو اپنے والدین کی آمدن سے بڑھانا بھی ذہنی دباو کی ایک بڑی وجہ ہے۔
6۔ مستقبل کے حوالے سے غیر یقینی۔ نوجوانوں میں مستقبل کی پریشانیاں، جیسے کیریئر کے انتخاب، مالی مسائل، یا سماجی توقعات، ڈپریشن کی بڑی وجہ بن سکتی ہیں۔
7۔ ذاتی یا خاندانی صدمات: کسی قریبی کی موت، بیماری، یا دیگر ذاتی نقصانات بھی نوجوانوں میں ڈپریشن کا باعث بن سکتے ہیں۔
ان تمام عوامل کے مجموعے سے نوجوانوں میں ڈپریشن پیدا ہو سکتا ہے، اور اس کی شدت مختلف ہو سکتی ہے۔
ایسے مریض عموماً سوچتے زیادہ ہیں دماغ ہر وقت خیالوں میں ڈوبا رہتا ہے۔ سوتے وقت بھی خیالات دماغ سے نہی نکلتے۔ صبح سو کر اٹھ کر طبعیت فریش نہی ہوتی۔ قوت برداشت اعصاب کمزور ہونے کی وجہ سے کم ہو جاتی ہے۔ چڑچڑاپن بیزاری اور غصیلی طبعیت کی وجہ سے سوشل لائیف متاثر ہوتی ہے۔
ایسے میں مریض کے ساتھ کونسلنگ بہت ضروری ہے۔ اس کو یہ باور کروائیں کہ خود پر کنٹرول کرنا اور رکھنا معاشرہ میں اور خاندان میں ایک قیمتی فرد کی پہچان ہے۔
علامات کو مدنظر رکھ کر کچھ ادویات تجویز کی جاسکتی ہیں۔